بوئنگ کے لیے اس تجرباتی پرواز کی اہمیت بہت زیادہ ہے جس کی کامیابی سے اس کے لیے خلائی پروازوں کا راستہ کھل جائے گا۔ بوئنگ کا کہنا ہے کہ اس کی منزل چانداور مریخ سے بھی بہت آگے ہے۔
امریکہ کی ریاست فلوریڈا کی ایک کمپنی نے ہوائی جہاز میں خلا جیسا ماحول تیار کیا ہے۔ امریکہ بھر میں یونیورسٹی کے طلبہ کو اس طیارے تک رسائی دی گئی ہے تاکہ وہ زیرو گریویٹی یا صفر کششِ ثقل پر تحقیق کر سکیں۔ اس بارے میں مزید جانتے ہیں اس رپورٹ میں۔
امریکی فوج اور انٹیلی جینس یہ جاننے کی کوشش کر رہی ہے کہ کیا فضا میں اکثر نظر آنے والے یہ نامعلوم اجسام امریکہ کے لیے کوئی خطرہ بن سکتے ہیں؟
امریکہ سمیت دنیا کے کئی ترقی یافتہ ملکوں میں بجلی سے چلنے والی گاڑیوں کا استعمال بڑھ رہا ہے۔ لیکن ماہرین کہتے ہیں کہ ان گاڑیوں کے لیے بیٹریز کی طلب پوری کرنا ایک چیلنج ہو سکتا ہے۔ اس کے لیے کئی کمپنیاں پرانی بیٹریز کو دوبارہ قابلِ استعمال بنانے کے منصوبوں پر کام کر رہی ہیں۔ دیکھیے یہ رپورٹ۔
یونیورسٹی کے ماہرین نے بتایا ہے کہ چاند کی مٹی میں ایک پھول دار پودے ’تھیل گرس ‘ کے جتنے بھی بیج ڈالے گئے تھے، وہ سب پھوٹے ، لیکن پودے زیادہ بڑے نہیں ہو سکے۔ سائنس دان دوسرے پودے اگانے سے پہلے تھیل کرس پر کچھ مزید تجربات کرنا چاہتے ہیں۔
مریخ پر پانی کی تلاش سائنس دانوں کے لیے بڑی اہمیت رکھتی ہے کیونکہ پانی کی دریافت پر ہی انسان کے دوسرے سیاروں پر جانے کا انحصار ہے۔ اگر مریخ پر پانی نہ مل سکا تو وہاں مستقبل میں انسانی بستیاں آباد کرنے کا خوش کن تصور شرمندہ تعبیر نہیں ہو سکے گا۔
تیلاس کی ایک خوبی ہر چیز پر بھاری ہے ۔ وہ یہ کہ یہ جزیرہ توانائی کی اپنی تمام ضروریات ماحول دوست بجلی سے پوری کرتا ہے اور اپنے تمام کچرے اور کوڑا کرکٹ کو مکمل طور پر ری سائیکل کر دیتا ہے۔تیلاس دنیا بھر کے لیے مکمل ماحول دوست خود انحصاری کی شاندار مثال ہے۔
’’ہمارا معاشرہ جنسی طور پر بٹا ہوا ہے۔ یہاں ’سیکشوئلٹی‘ پر تجربہ کرنے کے بہت کم مواقع ہیں۔ لوگوں کی چھوٹی عمر میں شادی ہوجاتی ہے۔ عمران خان بقول ان کے گھٹے ہوئے مردانہ معاشرے میں آزادی کا ایک احساس فراہم کرتے ہیں۔‘‘
چند برس قبل تک عید اور دیگر تہواروں پر گلی محلوں میں جادو دکھانے کے لیے جادوگروں کا آنا عام بات تھی۔ لیکن اب یہ شاذ و نادر ہی دکھائی دیتے ہیں۔ انٹرنیٹ کے اس دور میں جب میجک ٹِرکس یوٹیوب اور دیگر پلیٹ فارمز پر عام ہیں، کیا جادو گروں کے کرتب اب بھی لوگوں کو حیران کرتے ہیں؟ جانتے ہیں دو جادوگروں کی زبانی کاشف اعوان اور نعمان علی کی اس رپورٹ میں۔
گاڑیوں میں استعمال ہونے والی الیکٹرانک چپس کی عالمی سطح پر قلت گاڑیوں کی صنعت کو شدید متاثر کر رہی ہے۔ پہلے کرونا بحران اور اب یوکرین میں جاری جنگ کی وجہ سے الیکٹرانک چپس کی سپلائی کے مسائل میں اضافہ ہوا ہے۔ امریکہ میں گاڑیوں کی قلت کب ختم ہو گی؟ تفصیل اس رپورٹ میں۔
ایلون مسک کو ٹوئٹر میں سرمایہ کاری کرنے والوں میں ڈیجیٹل کمپنی اوریکل کے شریک بانی ایلیسن، سکویا کیپیٹل فنڈ اور وی کیپیٹل فندڈ کے ساتھ ساتھ سعودی شہزادہ الوحید بن طلال بن عبدالعزیر السعود بھی شامل ہیں۔
ٹیکنالوجی کی مدد سے ناممکن اب ممکن ہوتا جا رہا ہے۔ زیر آب کام کرنے والی روبوٹکس ٹیکنالوجی نے 1915 میں قطب جنوبی کے یخ بستہ سمندر میں ایکسپلورر ارنسٹ شیکلٹن کے ڈوبنے والے بحری جہاز کی دریافت میں اہم کردار ادا کیا ہے۔ یہ ٹیکنالوجی کیا ہے اور یہ سب کیسے ممکن ہوا؟ دیکھیے اس رپورٹ میں۔
مزید لوڈ کریں
No media source currently available