اقوامِ متحدہ کے انوائرمنٹ پروگرام کی ایک رپورٹ کے مطابق ماحولیاتی تبدیلیوں کی وجہ سے دنیا بھر میں جنگلات میں شدید آتش زدگی کے واقعات میں 2030 تک 14 فی صد، 2050 تک 30 فی صد اور رواں صدی کے آخر تک 50 فی صد تک اضافہ ہو جائے گا۔
قاہرہ میں ایک جونیئر افسر رہنے والے لارنس کو ایک معروف شخصیت بنانے میں نوجوان امریکی مصنف و اداکار اور تفریحی پروگرامز کے منتظم لوویل تھامس نے بنیادی کردار ادا کیا۔
انگریزوں کا خیال تھا کہ وہ بنگال میں اپنی مرضی کی حکومت لائے بغیر زیادہ دیر تک اپنے مفادات کا تحفظ نہیں کر پائیں گے۔ اس لیے انہوں نے بنگال کے حکمران سراج الدولہ کے کمانڈر انچیف میر جعفر کو ساتھ ملا کر حکومت گرانے کا منصوبہ بنایا۔
عاصمہ جہانگیر کے والد ملک غلام جیلانی نے فوجی آمر یحییٰ خان کو براہِ راست مخاطب کر کے لکھا تھا "جنابِ صدر آپ نے جو روش اختیار کی ہے اس سے ملک ٹکڑے ٹکڑے ہوجائے گا۔" جس کے بعد ملک غلام جیلانی کو مارشل لا ریگولیشن نمبر 78 کے تحت گرفتار کیا گیا۔
بلقیس ایدھی سے گفتگو کے دوران وہ بہت عجیب لمحہ تھا جب ان سے پوچھا کہ ایدھی صاحب کب کب یاد آتے ہیں جس پر انہوں نے اپنی اسی معصومانہ مسکراہٹ کے ساتھ کہا "وہ گئے ہی کہاں ہیں۔ وہ تو ہر وقت میرے ساتھ ہوتے ہیں۔"
آئینی ماہرین کے مطابق جسٹس منیر کے نظریۂ ضرورت کی بنیاد پر دیے گئے فیصلے نے فوجی مداخلتوں کی راہ ہموار کی اور اقتدار کو طول دینے کے لیے بیورکریسی اور فوجی قیادت کو عدلیہ پر انحصار کا راستہ بھی دکھایا۔
آئینی اور قانونی ماہرین کے مطابق سپریم کورٹ کا فیصلہ قومی اسمبلی کی کارروائی سمیت وزیر اعظم اور صدر کے اقدامات سے متعلق آئندہ کی صورتِ حال کے تمام پہلوؤں کا احاطہ کرتا ہے۔
سپریم کورٹ سے نواز شریف کی حکومت کی بحالی اس اعتبار سے تاریخی فیصلہ تھا کہ تین سال قبل صدر غلام اسحاق خان ہی نے جب بے نظیر حکومت برطرف کی تھی تو عدالت نے اس فیصلے کی توثیق کی تھی جب کہ اس سے قبل بھی ایسے کیسز میں عدالت کا یہی طرزِ عمل رہا تھا۔
پاکستان میں سیاسی حالات کو غیر ملکی اثر و رسوخ یا خارجہ پالیسی کے فیصلوں سے جوڑنے کا یہ پہلا موقع نہیں ہے اور قیامِ پاکستان کے بعد سے ہی ملک کے سیاسی امور پر عالمی قوتوں کے اثر انداز ہونے کے دعوے اور الزامات سامنےآتے رہے ہیں۔
روس میں سیاسی اور سماجی سطح پر با اثر سمجھنے جانے والے سرمایہ داروں کو ’اولیگارک‘ کہا جاتا ہے۔
پیپلز پارٹی نے ایم کیو ایم اور اے این پی کے ساتھ مل کراتحادی حکومت بنائی تھی لیکن کچھ عرصے بعد ہی ہر طرف افواہوں، دھمکیوں اور تند و تیز بیانات کا بازار گرم تھا۔ اتحادی اپنی راہیں جدا کرچکے تھے اور اپوزیشن کا دعویٰ تھا کہ وہ تحریک عدم اعتماد کو کامیاب بنانے کے لیے مطلوبہ تعداد پوری کرچکی ہے۔
عرفان صدیقی کا کہنا ہے کہ رفیق تارڑ جس ایوان صدر میں آئے تھے وہ منتخب وزرائے اعظم کے خلاف سازشوں کا مرکز رہا تھا لیکن انہوں نے خود اپنے آئینی کردار کے سانچے میں ڈھالا۔
فیض کی اس نظم پر کئی بار قدغنیں اور پابندیاں عائد کرنے کی کوششیں کی گئیں۔ اقبال بانو نے جب اسے گایا تو اس کی ریکارڈنگ تلف کرنے کی کوشش کی گئی۔ فیض کے کُلیات سے اسے غائب کردیا گیا۔ بھارت میں بھی اس نظم پر تنازع کھڑا ہوا۔ لیکن یہ نظم آج بھی ظلم کے خلاف احتجاج کرنے والوں کی ترجمانی کرتی ہے۔
ماضی کے مقابلے میں ترک صدر کے بدلتے رویے کے بارے میں بین الاقوامی مبصرین کا کہنا ہے کہ وہ ملک کے اندر اپنے سیاسی مستقبل کو محفوظ بنانے کے لیے خطے کے ممالک اور عالمی تعلقات سے تعلقات بہتر کرنے کے لیے کوشاں ہیں۔
مذہبی اسکالر جاوید غامدی کہتے ہیں کہ مدینہ مسجد کے معاملے میں سپریم کورٹ کو مقامی لوگوں کی بات سننا چاہیے۔ سپریم کورٹ ملک کی آخری عدالت ہے اگر وہ انتظامی امور میں براہِ راست احکامات دے گی تو لوگ داد رسی کے لیے کہاں جائیں گے۔
قیامِ پاکستان کے فوری بعد افغانستان کے ساتھ ڈیورنڈ لائن پر تنازع شروع ہو گیا تھا۔ اور اسی تنازع کی وجہ سے افغانستان 1947 میں واحد ملک تھا جس نے پاکستان کی اقوام متحدہ میں شمولیت کے خلاف ووٹ دیا تھا۔
مشرقی پاکستان کی علیحدگی پر جن تین شخصیات پر انگلیاں اٹھتی ہیں، ان میں سب سے مرکزی کردار اس وقت کے حکمران جنرل یحییٰ خان کا ہے۔ سقوطِ ڈھاکہ کے 50 سال مکمل ہونے پر وائس آف امریکہ کی خصوصی سیریز کا آٹھواں اور آخری حصہ فوجی حکومتوں اور بالخصوص جنرل یحییٰ کے کردار سے متعلق ہے۔ دیکھیے
آج سے 50 برس قبل مشرقی پاکستان کی علیحدگی کے وقت پاکستان میں صحافت کتنی آزاد تھی؟ سقوطِ ڈھاکہ کی خبر پاکستانیوں کو کن ذرائع سے اور کیسے ملی؟ اور کیا میڈیا کے لیے ان برسوں میں کچھ بدلا ہے؟ جانیے سقوطِ ڈھاکہ کے 50 برس مکمل ہونے پر وائس آف امریکہ کی خصوصی سیریز کے ساتویں حصے میں۔
تعلیمی نصاب آئندہ نسلوں کو ملک کی تاریخ سے متعلق آگاہی فراہم کرنے کا اہم ذریعہ ہے۔ کیا پاکستان کا نصاب 50 برس قبل ملک کے دو لخت ہونے کی تاریخ کے بارے میں مکمل حقائق فراہم کرتا ہے؟ کیا نوجوان نسل ان اسباب سے واقف ہے جو بنگلہ دیش کے قیام کا باعث بنے؟ وائس آف امریکہ نے سقوطِ ڈھاکہ کے پچاس سال مکمل ہ
مشرقی پاکستان کی علیحدگی کا ذکر شیخ مجیب الرحمٰن کے کردار کے بغیر ادھورا ہے۔ ایک وقت تھا جب شیخ مجیب تحریکِ پاکستان کے سرگرم کارکن تھے۔ پھر وہ اسی پاکستان میں غدار قرار پائے۔ شیخ مجیب نے یہ سفر کیسے طے کیا؟ جانیے سقوطِ ڈھاکہ کے 50 سال مکمل ہونے پر وائس آف امریکہ کی خصوصی سیریز کے پانچویں حصے میں۔
مزید لوڈ کریں